Magic

بسم اللہ الرحمن الر 

روحانی دنیا

الحمد اللہ رب العلمیں والصلوتھ والسلام علی سید الانبیا والمرسلین اما بعد فاعوذباللہ من الشیطان الرجیم 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

حمد و ثنا کے بعد میرے پیارے بھائیوں اور دوستوں میں اب آپ کو بتائوں گا ایسی دنیا کے بارے میں جو ہم میں موجود ہونے کے باوجود بھی ہمیں دکھائی نہیں دیتی جس کو ہم روحانی دنیا کے نام سے جانتے ہیں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والا انسان اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ کوئی ایسی طاقت ضرور ہے دنیا میں جو لوگوں کی مددکرتی ہے ہم نے اپنی زندگی کا کافی حصہ اس کی معلومات اور اس طاقت کو حاصل کرنے میں گزار دیا پھر بھی اس کی تہہ تک نہیں پہنچ سکے بس جتنا ہماری ریسرچ میں آیا ہے وہ سب کچہ آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں ہم آپ کو بتائیں گے روحانیت کسے کہتے ہیں اور یہ روحٓانی طاقت کیسے حاصل کی جاتی ہے اور اس طاقت کے ذریعئے کیسے لوگوں کی مدد کی جاتی ہے جنات کیا ہیں ان کی طاقت کیا ہے اور ان کو کیسے اپنے طابع کیا جاتا ہے جادو اور روحانی طاقت میں کیا فرق ہے کیا روحانیت میں زیادہ طاقت ہے یا جادو میں آپ کو ہم وضاحت کے ساتھ بتائیں گے اور اگرکوئی شخص علم روحانیت سیکھنے کا شوق رکھتا ہے اس کے لئے بھی خوشخبری ہے کہ ہم باقاعدہ یہ علم روحانیت سکھاتے بھی ہیں جو شخص سیکھنا چاہے  یاکوئی مسئلہ درپیش ہو یا استخارہ کرنا ہو تو آن لائن رابطہ کریں انشااللہ قران و حدیث کی روشنی میں شریعت کے دائرے میں رہتے ہو ئے ہم سے جہاں تک ممکن ہوا ان لوگوں کی مدد کریں گے اب توجہ کے ساتھ پڑھئے گا بہت کام کی باتیں ہیں جوآپ کوشاید ہی سننے کو ملی ہوں۔

جادو کا سلسلہ کہا سے شروع ہوا     

سب سے پہلے ہم بات کریں گے جادو کی جادو کی ابتدا ھاروت اور ھاروت کے دور سے ہوئی یہ ایک بہت لمبی گفتگوں ہے میں اتنی لمبی گفتگوں میں نہیں جانا چاہتا میں آپ کو مختصر کرکے بتاتا ہوں یہ دونوں اللہ کے فرشتے تھے جب اللہ نے دین کو پھلانے کے لئے ان کو دنیا میں بھیجا تو یہ ایک عورت کے حسن میں مبتلا ہوگئے اور اس عورت سے شادی کرنے کے لئے تیار ہوگئے اس عورت نے شادی کرنے کے لئے تین شرطیں رکھیں پہلی شرط کے تم مجھے اسم اعظم بتا دو انھوں نے انکار کردیا پھر دوسری شرط رکھی کے میرے شوہر کو قتل کردو انھوں نے اس سے بھی انکار کردیا پھر اس نے تیسری اور آخری شرط بتائی کے تم یہ شراب پی لو پھر میں تم سے شادی کرلوں گی انھوں آپس میں مشورہ کیا کہ وہ دونوں کام بہت بڑھے تھے یہ کام چھوٹا سا ہے یہ کرلیتے ہیں تو انھوں نے شراب پی لی جب ان پر نشہ غالب ہوا تو انھوں نے اس کے نشے میں وہ دونوں کام بھی کرڈالے جو اللہ نے منع کیئے تھے عورت وہ اسم اعظم پڑہ کر آسمان پر چلی گئی اور شوہر کو قتل بھی کردیا مطلب صرف شراب پینے سے کتنے گناہ سرزد ہوگئے اس لئے تو ہمارے پیارے آقا صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ شراب تمام بیماریوں کی جڑہ ہے اس کے بعد ان کو سزا کے طور پر بابل کے کنویں میں الٹا لٹکایا گیا جو آج تک لٹکے ہوئے ہیں بس اللہ نے ان پر پردہ ڈال دیا وہ ہی ہیں جنھوں نے لوگوں کو جادو سکھایا اورآج آپ کے سامنے ہیں قرآن پاک میں پہلے سپارے میں فرمایا مفہوم(اور یہ ھاروت اور ماروت لوگوں کوجادو سکھاتے ہیں۔۔۔

جادو کسے کہتے ہیں اورکیسے حاصل ہوتا ہے

جادو ایک شیطانی علم کا نام ہے جس کے ذریعئے لوگوں کو اذیت اور تکلیف اور نقصان پہچایا جاتا ہے یہ شیطان کی مدد سے کیا جاتا ہے پہلے شیطان کو اپنے طابع کرتے ہیں پھر اس سے ایسے کام لیتے ہیں سوال پیداہوتا ہے کے یہ شیطان کو طابع کیسے کرتے ہیں تو یہ ایک آسان سی بات ہے جوقرآن ہم سیدھا پڑھتے ہیں وہ اسے الٹا پڑھتے ہیںآپ نے سنا ہوگا کے ایک زبر زیر کو غلط پڑھنے سے پوری آیت کا مطلب بدل جاتا ہے توہماری ریسرچ کے مطابق اس کی طاقت بھی بدل جاتی ہے مطلب یہ کہ جب آپ قرآن پاک کی کسی بھی آیت کی تلاوت صحیح قواعد کے ساتھ کرتے ہیں تو اللہ کے فرشتے حاضر ہوجاتے ہیں جو کہ قرآن پاک کی آیت کے محافظ ہیں اور جب آپ بار بار ایک ہی آیت پڑھتے ہیں تو وہ آپ کے طابع  ہوجاتے ہیں اور اللہ کے حکم سے آپ کی مدد کرتے ہیں اور اسی طرح جب آپ قرآن پاک کی کسی آیت کو غلط پڑھتے ہیں توشیطان حاضر ہوجاتا ہے اور بار بار پڑھیں تو وہ طابع ہوجاتا ہے پھر وہ بڑے شیطان کے حکم سے آپ کی مدد کرتا ہے جادو سیکھنے کے بہت طریقے ہیں کیوں کہ شیطان  کاکام ہی ہے لوگوں کو نقصان پہچانا لیکن یہ بات ذہن نشی کرلیں کے بغیر کسی سہارے کے آپ کچھ نہیں سیکھ سکتے جادو سکھانے والا سیکھنے والا دونوں کافر ہیں ایسا کرنے سے آپ دین اسلام سے خارج ہوجاو گے اور آخرت برباد ہوجائے گی حدیثوں میں آتا ہے کے جس کا مفہوم یہ ہے، کے جنت میں جادو کرنے والے کروانے والے یا انکا ساتھ دینے والے کبھی بھی نہیں جائیں گے اگر آپ ایسے کاموں میں مبتلا ہیں تو آج ہی توبہ کرلیں کہی ایسا نہ ہو اس پہلے آپ کو موت آجائے اور بغیر توبہ کیئے مرجائیں اور جہانم آپ مقدر بن جائے۔

 جادو اور روحانیت میں کیا فرق ہے

بس اتنا سا فرق ہے جو کام شیطان کی مدد سے کیا جائے اسے جادو کہتے ہیںاور جو کام اللہ کی مدد سے کیا جائے اسے روحانیت کہتے ہیں جہاں پرشیطانی طاقتوں کا اختتام ہوتا ہے وہاں سے اس روحانی طاقت کی ابتدا ہوتی ہے اگر آپ کو نا یقین آئے تو آپ سیکھ کر دیکھیں ہم اللہ کے حکم سے سکھائیں گے اس کے لئے آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں عمر کی کوئی قید نہیں بس یہ بات ذہن میں رکھیں روحانی علم بغیر کامل استاذیاکامل پیر کے آپ ہرگز نہیں سیکھ سکتے جولوگ ایسا کرتے ہیں بہت نقصان اٹھاتے ہیں احتیاط کریں اب ہم آپ کو جنات کے بارے میں وہ باتیں بتائیں گے جو ہمارے زاتی مشاہدے میں آئیں یہ کیا ہیں اور کیا کیا کام کر سکتے ہیں۔۔

جنات کیا ہیں اور یہ کیا کیا کام کرسکتے ہیں

جنات اور انسان کے بارے قرآن پاک میں ہے ۲۸ پارے جس کا مفہوم یہ ہے(کہ ہم نے انسان اور جنات کو اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا۔

جنات بھی اللہ کی عبادت گزار مخلوق ہے ان کو اللہ نے آگ سے پیدا کیا اور ہمیں مٹی سے ہمارے سونے کے لئے رات بنائی اور ان کے سونے کے لئے دن کیوں کے جب اذان فجر شروع ہوتی ہے یہ سب زمین کی تہہ میں چلے جاتے ہیں اور جب اذان مغرب شروع ہوتی ہے یہ واپس آجاتے ہیں اور یہ سلسلہ قیامت تک چلتا رہے گا یہ ہم سے زیادہ طاقت رکھتے ہیں ان کی عمر بھی لمبی ہوتی ہے ان کے بچے بھی بہت پیدا ہوتے ہیں انسانوں کے مقابلے میں جب ہمارے گھر ایک بچہ پیدا ہوتا ہے تو ان کے گھر نو بچے پیدا ہوتے ہیں ان کی رہاہش مسلمانوں کی چھتوں پر ویرانی جگہوں پر قبرستان میں اور بہت سی جگہوں پر رہتے ہیں جب ہم دسترخوان لگاتے ہیں کھانے کے لئے تو یہ بھی ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھاتے ہیں اللہ نے انکا رزق ہڈی اور گائیں کے گھوبر میں رکھا ہے اس لئے ہڈی اورگھوبر سے استنجا کرنا منع ہے ان کے گھروں میں بھی شادی بیاہ ہوتی ہے ان کے بھی خاندان مذہب مسلک رسم و رواج کھیل کود ہنسی مذاق محفل عبادات و ریاضات حکہ غلہ سب ہوتا ہے ان بھی ہر طرح کے ظبقے ہوتے ہیں ان کی یادداشت بہت کمزور ہوتی ہے اور اگر کچھ یاد ہوجائے تو پھر کبھی بھی نہیں بھولتے زیادہ تر مساجد میں ان کی رہاہش ہوتی ہے یہ ہمارے ہر معاملے میں مداخلت کر سکتے ہیںان کے پاس بے انتہا طاقت ہوتی ہے۔۔

جنات کی شکل و صورت

جنات ایک دھویں کا ھولا ہوتا ہے ہاتھ سے چھوا جا سکتا ہے شکل و صورت میں چمگاڈر سے مشابہ رکھتے ہیں  انکے پر نہیں ہوتے اگر کوئی انسان ان کو دیکھ لے تو وحشت  زدہ ہوجائے سر پر چھوٹ لگنے سے مشتعل ہوجاتے ہیں باقی جسم پر اگر تلوار بھی چلائی جائے تو اثر نا کرے انسان کےسامنے انسان کے شکل و صورت میں آتے ہیں۔

جنات کا مسکن

انسان کی زندگی میں تو یہ انسان کے جسم کے اندر حسار اور حلول کرکے چھپے رہتے ہیں نظام قدرت کے مطابق ان کا مسکن قبرستان ہے جولوگ فضا یا پانی میں مرجاتے ہیں ان کے جنات فضا میں ہی رہتے ہیں یا خود کوئی مسکن تلاش کرلیتے ہیں۔

جنات کی عمریں

انسانوں کے مقابلے میں ان کی عمریں بھی بہت لمبی ہوتی ہیں مثال کے طور پر کسی کی عمرپانچ سو سال تو کسی کی ایک ہزار سال توکسی کی دوہزار اور کسی کی تین ہزارسال اس طرح کی ہوتی ہیں۔

جنات کی روح کی طاقت کیا ہے اور یہ کن کن کاموں کو کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں

 جنات کے اندر جوروح ہوتی ہے اس کی تمام قوت اس کے ارادوں کے تابع ہوتی ہے۔

جنات اپنے وجود کوبڑھانے اور گھٹانے کی قوت رکھتے ہیں۔

یہ اپنے وجود کو بادل کیطرح پتلا اور باریک کر سکتے ہیں اور وسعت دے سکتے ہیں۔

یہ اپنے وجود کو مکھی یا مچھر یا ہاتھی میں حلول کرکے ان کی شکل و صورت اختیار کرسکتے ہیں۔

یہ اپنے وجود سے آگ کی شعاعیں نکال سکتے ہیں اور اگر چاہیں تو آگ کے شعلے کا مجسم بن سکتے ہیں۔

یہ اپنے وجود کو بشر کی شکل میں حلول کر کے بشر کی شکل میں ڈھال لیتے ہیںایک بوڑھے انسان کا جن اسکی جوانی اور بچپن کی شبیہ بھی اختیار کرسکتا ہے۔

کسی بھی زندہ انسان سے اسکی ضرورت کے مطابق کلام بھی کرسکتے ہیں یہ اپنی بات کہہ کر چلے جاتے ہیں۔

ایک بچے کے جن کی اور ایک بوڑھے کے جن کی طاقت یکساں ہوتی ہےیہ اپنے ارادے سے ہروہ کام کرنے کی اور ہر وہ کلام کرنے کی قدرت رکھتے ہیں جن کا انھیں حکم دیا جائے۔

یہ اپنے وجود کو ہوا سے زیادہ تیز رفتار سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر سکتے ہیں اور انکی روانگی کے وقت ہوا کے پھٹنے کی آواز بھی سنائی دیتی ہے۔

یہ اپنے پورے جسم سے ایسے کام کرتے ہیں جیسے انسان کرتے ہیں۔

جنات کو اللہ نے بصیرت ہوشمندی عقل و تدبیر کے استعمال کی بڑی صلاحیت دی ہے یہ ادب سے خوش ہوتے ہیں۔

جنات کو اللہ کے رضا کی بنیادی باتوں کا علم ہوتا ہے لہذا جو مطیع ہیں وہ لوگوں کے سامنے آجاتے ہیں۔

جنات کو انسان کے خون کو جزب کر لینے کی قدرت حاصل ہے۔

آنکھوں کی توجہ سے بجلی کے کرنٹ روک دینا ان کے لئے آسان ہے۔

بڑے بڑے وزنی پتھر اٹھانا ان کے لئے کچھ مشکل کام نہیں ہوتا۔

چلتی ہوئی مشین کو اپنی توجہ سے ناکارہ بنا سکتے ہیں۔

اپنے وجود سے ریفریجریٹر کی گیس جذب کر سکتے ہیں۔

بڑے بڑے شیطانوں کا حکم چھوٹے شیاطین پر چلتا ہے۔

انسان کے اندر کا جن خود باہر نکل سکتا ہے اگر وہ چاہے اور اگر آپ عمل کے ذریعئے اسے مانوس کرنا چاہیں تووہ با آسانی ہوجاتے ہیں۔

یہ اپنے وجود کو بادلوں کی شکل دے کر بادلوں کی گرج پیدا کرسکتے ہیں اور گڑگڑاھٹ کی آواز بھی پیدا کر سکتے ہیں۔

یہ زمین میں مدفون خزانے صرف توجہ سے دیکھ سکتے ہیں۔

یہ آسمان کی طرف کم دیکھتے ہیں کیوں کے اوپر کی طاقتیں ان پر غالب آجاتی ہیں۔

انھیں اپنے وجود کو مکمل زمین کے اندر  داخل کرلینے کی قدرت حاصل ہے ۔

اگر آنکھوں میں عکس قائم کردیں تو کوڑہ خانہ بھی جنت جیسا دکھائی دے۔

آنکھوں کی شعاعوں سے ہرے درخت کو خشک اور خشک کو ہرا کرسکتے ہیں۔

بغض و دشمنی اور حسد کی صورت میں اللہ اور اسکے پیارے حبیب صل اللہ علیہ وسلم کی بھی پروہ نہیں کرتے۔

تمام انسانوں کے جن اسی رزق سے اپنا حصہ حاصل کرلیتے ہیں جو ہم روزانہ کھاتے ہیںلیکن جو فضا میں رہتے ہیں اللہ نے ان کو قدرت دی ہے  کہ ہمارے وجود سے خون پسینہ اور معدہ سے اپنا رزق جذب کر لیتے ہیں۔

جنات کو ہمارے جسم کے مکیتیزم کو متحرک کرنے کی قدرت حاصل ہے انکے تعاون کے بغیر ہم جنسی مجامعت نہیں کرسکتے۔

دھوکہ دینا جنات کی فطرت ہے۔

یہ تھیں مختصر سی معلومات جو آپ کو بتائیں ورنہ اللہ کے کرم سے الحمداللہ ہماری کافی ریسرچ ہے اس حوالے سے اگر کوئی اس سے زیادہ جاننے کا خواہش مند ہے تو وہ ہم سے راطہ کر سکتا ہے اس کو اور وضاحت کے ساتھ بتایا جائے گا جو کچھ لکھا ہے اللہ پاک اسے اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔۔

روحانیت کیا ہے اور اسکی تعریف

لفظ روحانیت روح سے منسلک ہے جس کے معنی ہیں اللہ کا نور اور یہ نور اللہ نے ہماری پیدائش سے وفات تک کے لئے ہمارے سینہ قلب میں موجود رکھا ہے مگر یہ نور ہمارے سینوں میں دنیاوی خواہشات کی سیاہ چادر میں پسہ پردہ ہے کر رہ گیا ہے جس کے امتیاز سے ایک عام فہم انسان ابتک لا آشنا ہے یہ یہی وجہ ہے کہ آج کا انسان نور خدا سے دور ہو کر ظلمت اور مصیبتوں کی گردشوں میں پھنستا چلا جا رہا ہے اور لا تعداد بیماریوں کا شکار یے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے قلب کی اس سیاہی کو کیسے مٹیا جائے کیسے راحت جان حاصل ہواور قلب کو سکون ملے کون ہے جو ہمیں ظلمتوں کی تاریخیوں سے دن کی روشنی دکھائے میرے بھائوں بس یہی تین سوال کو مدد نظر رکھتے ہوئے ہم نے اس ویب سائٹ کو آپ کی خدمت میں پیش کیا ہے جس کا نام ہے روحانی دنیا روحانی دنیا آپکو ایسی دنیا کی حقیقت سے آشنا کراتی ہے جو ہم میں موجود ہونے کے باوجودبھی ہم اس دنیا کو نہیں دیکھ پاتے اور نا محسوس کرپاتے ہیں بس کبھی کبھی خیال آتا تھا کہ ہم بھی اس دنیا کو دیکھیں بس ہم نے کوشش کی اور محنت کی اور آج اس دنیا کے مزے لوٹ رہےہیں آْپ بھی کوشش کرسکتے ہیں اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیسے کریں تو اسکا جواب ہے کہ ٓاپ ہم سے رابط کریں ہم آپ کی مدد کریں گے چاہے روحانیت سیکھنی ہو یا روحانی علاج کرانا ہو آپ ہم سے براہ راست رابطہ کرسکتے ہیں ایک اور کام کی بات جیسا کے آپ علم میں اللہ نے انسان کو لامحدود صلاحیتوں سے نوازہ ہے اور لامحدود طاقت قرآن کے سینے میں موجود ہے جس کی ایک آیت پڑھنے سے ایک ایسی ہنگامی دنیا کا انکشاف ہوتا ہے جو یہاں بیان کرنے قاصر ہیں جو طاقت حاضرہوتی ہے آیت پڑھنے سے اس کے ذریعے ہی اس دنیا کا پتا چلتا ہے اور اس دنیا کے بڑھے بڑھے راز افشاں ہوتے ہیں اللہ کے فضل سے اس قرآن پاک کی طاقت سے کئی  عرصوں سے ہم لوگوں کی خدمت کررہے ہیں اور لوگوں کی جسمانی اور روحانی بیماریوں کاعلاج کررہے ہیں بلکل فی سبیل اللہ آپ بھی ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں تو انظار نہ کیجئے  اور ابھی راطہ کیجئے ہمارے نمبروں پراورآپ ہمیں میل بھی کرسکتے ہیں اور اب ہم آپ کو اپنے استاز صوفی محمد بشیر کی زاتی ریسرچ کے بارے میں بتائیں گے جنات کیا ہیں انکی طاقت کیا ہے اور یہ کیا کام کرسکتے ہیں اور روحانیت کیاہے اسے کیسے حاصل کرسکتے ہیں اور اگر شیطان حاضر ہوجائے تو اس سے کیسے مقابلہ کریں گے پوری ویب سائٹ ضرور ریسرچ کیجئے گا اللہ آپ پر اپنا کرم فرمائے اور ہرقسم کی آفت و بلائوں سے آپ کی حفاظت فرمائے۔

 




KING OF the SPIRITUAL SOFI MUHAMMAD BASHIR CONTACT NUMBER +923452551527